بنگلورو12؍جولائی(ایس او نیوز)ڈی وائی ایس پی ایم کے گنپتی کی مبینہ خود کشی کے معاملے پر آج بھی ریاستی اسمبلی میں ہنگامہ خیز صورتحال جاری رہی۔ ایک مرحلے میں بی جے پی ممبران اور وزیر جنگلات رماناتھ رائے کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔ بی جے پی کے کے جی بوپیا جب اس مسئلے پر بحث کررہے تھے تو مسٹر رمناتھ رائے کی طرف سے کسا گیا فقرہ بی جے پی ممبران کے طیش کا سبب بن گیا ، جس کے سبب پورے ایوان میں شور وغل مچ گیا۔ بی جے پی ممبران رمناتھ رائے کے روبرو پہنچ گئے اور وہاں ہاتھا پائی کی نوبت آگئی ۔فوری طور پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ایوان کے مارشلوں کو طلب کیا ، جس کے سبب صورتحال قابو میں آئی ۔اس ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر کے بی کولیواڈ نے کارروائی کو کچھ دیر کیلئے ملتوی کردیا۔ ڈی وائی ایس پی گنپتی کی خود کشی کے مسئلہ پر بحث کے دوران رمناتھ رائے نے کہاکہ بی جے پی کے ممبران ایوان میں بیٹھ کر بلو فلم دیکھ رہے تھے ،ان لوگوں کی طرف سے اخلاقیات کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ اس مرحلے میں بوپیا نے رمناتھ رائے کے اس جملے پر سخت اعتراض کیا اور کہاکہ وہ پہلے کام کریں ، مرکیرہ ضلع میں جنگلی ہاتھیوں نے گھس کی کئی فصلوں کو تباہ کردیا ہے، اس پر توجہ دینے کی بجائے وہ فقرے بازی میں لگے ہوئے ہیں۔ اس پر رمناتھ رائے نے کہاکہ وہ چھ مرتبہ ایوان کے رکن منتخب ہوچکے ہیں ، ایک سینئر رکن کے ساتھ کس طرح بات کرنی چاہئے بوپیا پہلے یہ سیکھ لیں۔ فوری طور پر بی جے پی کے لکشمن ساؤدی نے کہا کہ ممبر کی سینارٹی کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ گول گنبد بھی 365سالوں سے موجودہے، اس مرحلے میں رمناتھ رائے نے لکشمی ساؤدی سے کہاکہ ایوان میں بیٹھ کر بلو فلم دیکھنے والے سے وہ نصیحت لینا نہیں چاہتے۔ان کا اس جملہ پر اس مرحلے میں بی جے پی کے سبھی ممبران نے رمناتھ رائے کو لتاڑا اور کہاکہ بلو فلم دیکھنے کے بعد ان لوگوں نے غلطی تسلیم کرکے استعفیٰ دے دیاتھا،ا سی طرح وہ جارج کا استعفیٰ دلادیں۔ اس مرحلے میں ایک بار پھر رمناتھ رائے نے سی ٹی روی کی طرف اشارہ کرکے کہاکہ چکمگلور کے ڈی وائی ایس پی کلپا کی کہانی ایوان کو بتائی جائے ۔ اس پر بی جے پی ممبران اور طیش میں آگئے، اور کہانی ایوان کو سنانے کی ضد کرنے لگے ۔ وزیر اعلیٰ نے شورو غل کم کرنے کی کوشش کی ، اسی مرحلے میں اسپیکر کے بی کولیواڈ ایوان میں داخل ہوئے۔ رمناتھ رائے اور بی جے پی ممبران کے درمیان لفظی جھڑپ جاری رہی۔ بی جے پی ممبران نے کہاکہ رمناتھ رائے کا دماغ خراب ہوچکا ہے۔ صورتحال کو جب قابو سے باہر جاتے ہوئے دیکھا تو وزیر اعلیٰ سدرامیا نے مارشلوں کو آواز دی اور کہاکہ اپوزیشن ممبران ایک وزیر کو مارنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آپ لوگ خاموش کیوں بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایچ کے پاٹل نے فوراً مداخلت کرتے ہوئے بی جے پی ممبران کو سمجھایا اور مارشلوں کی مدد سے بی جے پی ممبران کو رمناتھ رائے سے جدا کیا ، اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے کہاکہ وزراء ایوان میں غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔ اسی لئے انہیں معافی مانگنی چاہئے۔ اس مرحلے میں اسپیکر کے بی کولیواڈ نے ایوان کی کارروائی کی کودوپہر کے وقفہ تک ملتوی کردیا۔